Use this for donationSupport quality journalism: Join hands in empowering reliable news Dear Readers, We are dedicated to delivering accurate and reliable news. Your generous donation helps us improve financially, employ more professionals, and expand our coverage. Be a vital part of upholding quality journalism standards—every contribution, regardless of size, makes a significant impact. Scan the QR Code or contact us directly to contribute. Thank you for being essential to our mission of delivering trustworthy news.

👉Beware of false knowledge; it is more dangerous than ignorance. Freelancers who wish to contribute original work voluntarily are welcome to send their write-ups at [ [email protected] ]

اترپردیش کے بہرائچ میں غازی میاں کا مزار ہو یا پھر کچھوچھا شریف. ان مزارو ںپر ہر سال جو میلے لگتے ہیں ان کے نام قطعی مذہبی نہیں ہوتے. مشرقی اترپردیش کے امبیڈکر نگر سے تقریبا تیس کلومیٹر دور سید مخدوم اشرف جہانگیر سمدانی کی کچھوچھا میں درگاہ پر 'اگہن میلہ' شروع ہو چکا ہے. ہر طرف چہل پہل ہے. انتظامی کمیٹی کے صدر مےراجدکچھوچھوی اور سیکرٹری سید فیضان اشرف کو شکایت ہے کہ اس بار میلے میں انتظامی نظام تقریبا نہیں کے برابر ہے. زائرینوں کی خیر خبر لینے والا کوئی نہیں. میلے میں ہر سال ملک و بیرون ملک سے تقریبا ایک لاکھ لوگ شرکت کرتے ہیں
 
حال ہی میں دیوا میلہ ختم ہوا ہے. حاجی وارث علی شاہ کی درگاہ پر ہر سال لگنے والا یہ میلہ کروا چوتھ کے دن شروع ہوتا ہے. سرکاری انتظام والے اس میلے کا افتتاح ہمیشہ بارہ بنکی کے ضلع مجسٹریٹ کی بیوی ہی کرتی ہیں. اس بار ضلع مجسٹریٹ کی بیوی رائے بریلی کی ضلع مجسٹریٹ تھیں تو انہوں نے وہاں سے آکر میلے کا افتتاح کیا. وارث علی شاہ کا 1903 میں انتقال ہوا. ان کے مرید پیلے کپڑے کی دھوتی اوپر سے نیچے لپیٹے رہتے ہیں جس طرح ہندو سنت مہاتما کپڑے لپےٹتے ہیں. یہ لوگ اپنے نام کے آگے وارث بھی لکھتے ہیں. ملک محمد جاکسی کی 'پدماوت' بھی وارث علی شاہ کی پسندیدہ کتاب تھی
 
بہرائچ میں غازی میاں کی درگاہ پر 'جےٹھ میلہ' کی دھوم دیکھنے لائق ہوتی ہے. سید سالار مسعود غازی میاں کی مزار پر ہر سال جےٹھ میں بارات بھی اٹھتی ہے. بالکل ہندو باراتو کی طرز پر گاجے باجے کے ساتھ اٹھنے والی اس بارات کی دھوم دیکھنے لائق ہوتی ہے. بھارت میں مورتی بھجی کے طور پر مشہور محمود غزنوی کے بھانجے غازی میاں کے مریدوں میں 90 فیصد ہندو ہیں. مشرق کے اضلاع کے غازی میاں کے یہ پرست باقاعدہ پرچم لے کر جےٹھ میلے میں آتے ہیں. ان کی شادی نہیں ہوا تھا اسی لئے ہر سال ان کی بارات اٹھتی ہے. یہاں اتنا چڑھاوا آتا ہے کہ سال بھر تک گنتی کی جاتی ہے. جےٹھ میلے کے علاوہ سال میں چار بار غازی میاں کی درگاہ پر میلہ لگتا ہے. آگرہ کے پاس فتح پور سیکری میں سلیم چشتی کی درگاہ پر بھی ان دنوں چہل پہل ہے. یہاں ویسے تو سال بھر جائرین آتے ہیں لیکن غیر ملکی سیاحوں کی تعداد یہاں زیادہ ہوتی ہے. ایک تو تاج محل کے پاس ہونے کی وجہ سے، دوسرے اس کی شاندار عمارت بھی توجہ کا مرکز ہے.درگاہ کے احاطے میں دوسری تاریخی عمارتیں دیکھنے کے لئے ہمیشہ یہاں بھیڑ بنی رہتی ہے.

 

Share your story, showcase your achievements! Join us for an exclusive interview where we celebrate exceptional individuals like you. Send us your bio-data, profile details, and accomplishments to [email protected] or WhatsApp at (+91-9906103001). Let's uncover the defining moments and milestones that have shaped your path to greatness. Your voice deserves to be heard - seize this opportunity to inspire the world!. 👇

We have 878796 guests and no members online