سہدینگر: جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے اپنے ایک بیاں میں کہاکہ فرنٹ کے سینئر قائد اور شہید بابائے قوم محمد مقبولؒ بٹ کے برادر اصغر جناب ظہوراحمد بٹ کوجیل سے دوسال کے بعد رہاکرکے پولیس نے پھر گرفتار کیا اورتھانہ امرگڈ سوپور میںمقید رکھا گیا۔ ترجمان نے حکمرانوں کی اس کاروائی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ظہور احمد بٹ کو پولیس نے23اکتوبر 2013کو گرفتار کرکے کالے قانون پی ایس اے تحت ہیرا نگر سب جیل سے لیکرریاست کے مختلف جیلوں پچھلے دوبرسوں سے مقید رکھا
۔ترجمان نے کہا کہ سیاسی قائدین کو گرفتار کرکے اُن کے ایام اسیری کو طوالت دینے کےلئے کالے قوانین کا سہارا لینے کی سرکاری کاروائیاں دراصل ثابت کرتی ہیں کہ آوازحق کو بزور طاقت دبانے میں ہی راحت محسوس کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ظہور احمد بٹ اس خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جس نے آزادی کی راہ میں اپنے تین بیٹے قربان کئے ہیں اور بابائے قوم شہید محمدمقبول بٹ اسی گھرانے کا چشمہ چراغ ہے جس نے آزادی کی خاطرتختہ دار کو چوما تھا ۔ ترجمان نے کہا کہ جس گھرانے کے تین بیٹے شہید ہوئی انہیں قید و بند کی صعوبتیں اپنے مشن سے دور نہیں کرسکتیں ہیں۔
درایں اثناءفرنٹ کے زونل پریس سکریٹری محمداشرف بن سلام نے اومپورہ کے معروف سماجی شخصیت اور فرنٹ کے محب الحاج عبد العزیز پرے کی جان سال بہو اور حاجی غلام قادر گنائی کی بیٹی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور غم زدہ خاندان کے ساتھ دلی اظہار تعزیت کیا ہے۔اور مرحومہ کےلئے اللہ تعالیٰ سے جنت نشینی کی دعا کرتے ہوئے لواحقین کےلئے صبر وجمیل و جز خیر کی دعا کی۔
(original press release-unedited)